وزیراعظم شہباز شریف نے لیپ ٹاپ سکیم کی طرز پر سرکاری سکولوں کے نمایاں طلباء کو ای موٹر بائیکس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے حوالے سے ایک جامع مالیاتی ماڈل پیش کرنے اور لائسنسنگ کے ضوابط کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے تمام وفاقی اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد نومبر تک ای-وہیکلز پالیسی کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کیلئے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے، ان گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کے حوالے سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہوں گی۔ انہوں نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ اسلام آباد میں بجلی سے چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کرے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 سے اب تک مقامی سطح پر دو اور تین پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کیلئے انتالیس لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں جن میں سے پچیس فیکٹریوں نے ان گاڑیوں کی تیاری شروع کر دی ہے۔ فور وہیل الیکٹرک گاڑیوں کی ملکی پیداوار کا پہلا لائسنس رواں سال ستمبر میں جاری کیا گیا تھا اور پہلی دیسی ساختہ الیکٹرک کار دسمبر تک مارکیٹ میں آ جائے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے ری چارجنگ اسٹیشن ترجیحی بنیادوں پر قائم کیے جائیں گے۔