خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن کی بحالی کے لیے گرینڈ جرگے میں فریقین کے درمیان امن معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
معاہدے کے مطابق کرم میں اسلحے کے استعمال میں ملوث فریقین کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید برآں، 2008 کے مری معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے گا، اور تمام فریقین کو اپنے ہتھیار دینے کی ضرورت ہوگی۔
ضلع کے سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جرگہ تین ہفتوں سے جاری تھا۔
جرگے کے اراکین کی عدم حاضری کے باعث تاخیر سے ہونے والے معاہدے پر دستخط اب تمام نکات پر اتفاق رائے کے ساتھ کامیابی کے ساتھ انجام پا چکے ہیں۔
گزشتہ روز کمشنر کوہاٹ معتصم باللہ کی سربراہی میں قلعہ کوہاٹ میں منعقدہ اجلاس میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انتظامیہ نے سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا جبکہ علاقے میں موجود بھاری ہتھیاروں کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔
اس دوران ضلع کرم میں ادویات سمیت ضروری سامان پہنچانے کیلئے ہیلی کاپٹر کی خدمات جاری ہیں۔