وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے پس منظر میں ایک منظم حکمتِ عملی اور قیادت کی کوششیں شامل ہیں۔
محرم الحرام کے موقع پر مختلف مکاتبِ فکر کے علما اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے بتایا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے کلیدی کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کی طرف داغے گئے میزائل میں ایک فنی خرابی ہوئی، جس پر خدشہ تھا کہ یہ شہری علاقے میں گرے گا، مگر خوش قسمتی سے وہ میزائل بھارت کے سب سے بڑے آئل ڈپو پر جا لگا، جو اللہ کی مدد کا واضح ثبوت ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے ایک پاکستانی بیس پر 11 میزائل داغے، جہاں 9 سے 11 طیارے موجود تھے، مگر ایک میزائل بیس کے سامنے اور دوسرا پیچھے گرا، کوئی بھی اندر نہیں لگا، یہ واقعات خدائی مدد کا واضح ثبوت ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ پاکستانی قیادت نے عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر کے ان کو قائل کیا، اور ہمیں اس پر فخر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ علما کرام نے ہمیشہ امن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے، محرم الحرام کے دوران اتحاد و یگانگت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔ 14 اگست کو فیصل مسجد میں ظہر کی نماز باجماعت کے لیے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو مدعو کیا جائے گا، اور وہ خود اور طلال چوہدری دعوت نامے پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ کامیابی اور عزت کے بعد اس سال یومِ آزادی شایانِ شان انداز میں منایا جائے گا۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کے علما سے ملاقات کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے فروغ میں مولانا عبدالخبیر آزاد کا کردار قابل تحسین ہے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہمیں دہشتگردی، فرقہ واریت اور نفرت انگیزی کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ علما کرام کی ذمہ داریاں محرم الحرام اور امن کی بحالی کے حوالے سے دوگنا ہو گئی ہیں۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ پاکستان پر حملہ کرنے والوں کو شرمناک شکست ہوئی، اور ہمیں اتحاد، عزم اور یقین کے ساتھ کامیابی ملی۔ انہوں نے وزیر داخلہ کی امن کے قیام کی کوششوں اور علمائے کرام کے کردار کو سراہا۔