ارکان پارلیمنٹ اور ماہر نفسیات پر مشتمل پاکستانی وفد نے امریکہ کی ٹیکساس جیل میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سینیٹر بشریٰ انجم، سینیٹر طلحہ محمود اور ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی پر مشتمل وفد نے جیل میں ڈاکٹر عافیہ سے تقریباً تین گھنٹے طویل ملاقات کی۔ دورہ کرنے والی ٹیم کے ایک رکن نے بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ نے وفد کو اپنی مشکلات سے آگاہ کیا اور انصاف ملنے کی امید ظاہر کی۔
وفد کا دورہ پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے، جس نے بارہا امریکی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ عافیہ کے کیس پر غور کریں اور اس پر نظر ثانی کریں۔
پاکستانی وفد نے کانگریس کے ارکان اور محکمہ خارجہ کے حکام سے بھی ملاقات کی تاکہ حکام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کی رہائی پر آمادہ کیا جا سکے۔
وفد نے صدر بائیڈن سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ 20 جنوری 2025 کو اپنی صدارتی مدت ختم ہونے سے پہلے انہیں رہا کر دیں۔
واضح رہے کہ صدیقی کو 2010 میں افغانستان کی جیل میں قتل کی کوشش اور امریکی اہلکاروں پر حملے کے الزام میں 86 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ فورٹ ورتھ، ٹیکساس کی ایک اعلیٰ سکیورٹی والی جیل میں قید کی سزا کاٹ رہی ہے۔