پاکستان کی حکومت نے ایران-پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر عائد امریکی پابندیوں سے استثنیٰ کیلئے آئندہ امریکی انتظامیہ سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، شہباز حکومت ان پابندیوں سے استثنیٰ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ممکنہ اقتصادی اثرات سے بچا جا سکے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ ملک کیلئے سستی توانائی حاصل کرنے کی ایک اہم کوشش ہے، اور اسی لیے یہ ضروری ہے کہ اس معاملے کو نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ دوبارہ زیر غور لایا جائے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ اس منصوبے کو موجودہ پابندیوں کے باعث چیلنجز کا سامنا ہے، اور اس لیے پاکستان کو محتاط انداز میں مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستانی حکام ان پابندیوں سے استثنیٰ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ منصوبہ امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کے بغیر آگے بڑھ سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ تاخیر پاکستان کی جانب سے نہیں ہوئی، لیکن منصوبہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔
اس کے علاوہ، ایران کو قائل کرنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں کہ منصوبے کو آگے بڑھانے کیلئے ایک درمیانی راستہ تلاش کیا جا سکتا ہے جو تمام فریقوں کے تحفظات کو بھی مدنظر رکھے۔
پاکستانی حکومت کا مقصد یہ ہے کہ یہ منصوبہ اس طرح آگے بڑھے کہ ملک کی توانائی کی سلامتی اور اقتصادی مفادات پر منفی اثرات نہ پڑیں۔