دفتر خارجہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر امریکی پابندیوں کے فیصلے کو متعصبانہ قرار دے دیا۔
دفتر خارجہ کا یہ ردعمل امریکہ کی جانب سے پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی)، ایفیلیئٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، اور راک سائیڈ انٹرپرائز کو ایگزیکٹو آرڈر (ای او) 13382 کے تحت پابندیوں کے لیے نامزد کیے جانے کے بعد سامنے آیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد اپنی خودمختاری کا دفاع اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ امریکی پابندیاں امن اور سلامتی کے مقصد سے انحراف کرتی ہے جس کا مقصد فوجی عدم توازن کو بڑھانا ہے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ہمیں نجی تجارتی اداروں پر پابندیوں کے نفاذ پر بھی افسوس ہے۔ ماضی میں تجارتی اداروں کی اسی طرح کی فہرستیں بغیر کسی ثبوت کے محض شکوک و شبہات پر مبنی تھیں۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ این ڈی سی پاکستان کے بیلسٹک میزائلوں کی ترقی کے لیے ذمہ دار ہے۔