پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 15 سالوں میں اپنا سب سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کیا، جس کی وجہ ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جمعے کو جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2025 کے جولائی تا دسمبر کی مدت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.2 بلین ڈالر رہا، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 1.397 بلین ڈالر کا خسارہ تھا۔
صرف دسمبر کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 582 ملین ڈالر تک پہنچ گیا، جو سال بہ سال 109 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ تاہم، پچھلے مہینے کے مقابلے میں اس میں 15 فیصد کمی آئی ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ کے اعداد و شمار متحدہ عرب امارات کی جانب سے مزید ایک سال کے لیے اسٹیٹ بینک کے پاس 2 بلین ڈالر سے زیادہ جمع کرنے کے فیصلے کے بعد جاری کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مسلسل تیسرے ماہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر 2024 کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ میں مسلسل سرپلس اقتصادی پالیسیوں کی درست سمت کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم رواں مالی سال میں سرپلس کو مزید بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔