Home » توشہ خانہ ٹو کیس میں بریگیڈیئر(ر)محمد احمد کی دھواں دھار انٹری،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو براہِ راست ملوث قرار دے دیا

توشہ خانہ ٹو کیس میں بریگیڈیئر(ر)محمد احمد کی دھواں دھار انٹری،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو براہِ راست ملوث قرار دے دیا

by ahmedportugal
22 views
A+A-
Reset

راولپنڈی(ایگزو نیوز ڈیسک)احتساب عدالت میں توشہ خانہ ٹو کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے جہاں سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد نے دھواں دھار انٹری دے کر نہ صرف معاملے کی سنگینی کو دوچند کر دیا بلکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو براہِ راست ملوث قرار دے دیا۔ ان کے اس چشم کشا بیان نے مقدمے کی سمت بدل دی ہے اور سیاسی و قانونی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس نے مقدمے کی سنگینی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف بطور چشم دید گواہ سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر( ر) محمد احمد کا ریکارڈ شدہ بیان منظر عام پر آ گیا، جس نے کئی نئے سوالات کو جنم دے دیا ہے۔بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد، جو مئی 2020 سے اپریل 2022 تک بطور وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری تعینات رہے، نے عدالت میں انکشاف کیا کہ 2021 میں دورہ سعودی عرب کے دوران ملنے والے قیمتی تحائف میں بلغاری جیولری سیٹ بھی شامل تھا، جسےعمران خان اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کی براہِ راست ہدایت دی تھی، یہ تحائف سعودی ولی عہد کی جانب سے دیے گئے تھے، جن میں جیولری کے علاوہ عود کی بوتلیں، زیتون کا تیل، کھجور اور کتاب بھی شامل تھیں۔گواہ نے بتایا کہ سعودی تحائف کو سرکاری پروٹوکول کے مطابق باقاعدہ فوٹوگراف کیا گیا اور وزارت خارجہ نے تحریری طور پر وزیراعظم آفس کو آگاہ بھی کیا۔ بعد ازاں ان تحائف کی مالیت 29 لاکھ ساڑھے 14 ہزار روپے لگائی گئی۔ سابق ملٹری سیکرٹری نے بیان دیا کہ بشریٰ بی بی کو ملنے والے تحائف کے عوض رقم جمع کروا دی گئی، جبکہ اس سارے عمل میں توشہ خانہ سیکشن کی جانب سے کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔ تاہم، تحائف کو جمع نہ کروانے اور مالیت کے تعین سمیت تمام خط و کتابت بانی پی ٹی آئی کے حکم پر انجام دی گئی۔یہ بیان نہ صرفعمران خان اور ان کی اہلیہ کے کردار کو براہِ راست اس کیس میں جوڑتا ہے بلکہ سیاسی اور قانونی حلقوں میں ایک نئی بحث کو بھی جنم دے رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ سابق ملٹری سیکرٹری کا بیان استغاثہ کے لیے ایک مضبوط ثبوت کے طور پر سامنے آیا ہے جو عمران خان کے بیانیے کو مزید کمزور کر سکتا ہے۔ دوسری جانب قانونی ماہرین کے مطابق یہ بیان آئندہ عدالتی کارروائیوں میں کیس کا رخ فیصلہ کن انداز میں موڑ سکتا ہے۔توشہ خانہ ٹو کیس میں یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب سیاسی فضاءپہلے ہی کشیدہ اور عوامی سطح پر بدعنوانی کے معاملات پر شدید تنقید جاری ہے جبکہ علیمہ خان اور تحریک انصاف کی قیادت بارہا یہ کہہ چکی ہے کہ اس کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سزا دینے کا فیصلہ ہو چکا ہے ۔علیمہ خان اور تحریک انصاف کی قیادت نے سابق ملٹری سیکرٹری کے بیان کو دباو کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ بریگیڈیئر (ر) محمد احمد اپنے ضمیر پر نہیں بلکہ آرمی چیف کے دباو پر عمران خان کے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت کے مطابق بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو سزا دینے کا فیصلہ پہلے دن ہی کر لیا گیا تھا، تاہم جب یہ کیس سپریم کورٹ میں پہنچے گا اور غیر جانبدار جج کے سامنے آئے گا تو آئین و قانون کی روشنی میں محض دس منٹ میں ہی اس مقدمے کو اڑا دیا جائے گا۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز