وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی شوق نہیں اور نہ ہی اس سے ملک کا کوئی فائدہ ہو رہا ہے۔ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ایم این اے عبدالقادر پٹیل نے انٹرنیٹ میں مسلسل رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آن لائن تصاویر بھی لوڈ نہیں کر سکتے۔ آن لائن کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔ بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہو رہی ہے۔ ہمیں بتایا جانا چاہیے کہ انٹرنیٹ کب اپنی پوری رفتار سے کام کرے گا۔
قومی اسمبلی میں انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے قانون سازوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ قومی سلامتی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہے۔ کچھ مسائل سیکورٹی خدشات کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، ملک کی ڈیجیٹل سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت صارف کے تجربے کی بہتری کیلئے کام کر رہی ہے۔ پاکستان کی اوسط رفتار میں پچھلے سال کے مقابلے میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے موبائل انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ ہماری ترجیح اپنے شہریوں اور ان کے ڈیٹا کی حفاظت کرنا ہے۔ ہم صارفین کی معلومات کی رازداری اور حفاظت کیلئے ذمہ دار ہیں۔