Home » غزہ میں کارروائیاں جاری،رفح و خان یونس کے ٹھکانوں کو تباہ کریں گے،ہم امریکہ سے اجازت نہیں مانگتے صرف اطلاع دیتے ہیں،نیتن یاہو نے ڈھٹائی کی ساری حدیں پار کر دیں

غزہ میں کارروائیاں جاری،رفح و خان یونس کے ٹھکانوں کو تباہ کریں گے،ہم امریکہ سے اجازت نہیں مانگتے صرف اطلاع دیتے ہیں،نیتن یاہو نے ڈھٹائی کی ساری حدیں پار کر دیں

by ahmedportugal
2 views
A+A-
Reset

تل ابیب(ایگزو نیوز ڈیسک)اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ڈھٹائی کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے دوٹوک انداز میں کہا کہ اسرائیل غزہ میں جاری فوجی کارروائیوں کے تعلق سے امریکہ کو مطلع ضرور کرتا ہے مگر اس سے اجازت نہیں مانگتا، یہ اشارہ واشنگٹن کے ساتھ مشاورت کے وجود کے باوجود خودمختاری سے فیصلہ کرنے کی جانب تھا۔
ایگزو نیوز کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کے بعض حصوں میں اب بھی حماس کے مضبوط ٹھکانے موجود ہیں اور ان کو مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے خاص طور پر رفح اور خان یونس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں موجود حماس مراکز کو جلد ہی نشانہ بنایا جائے گا اور اگر ہماری افواج پر حملہ کیا گیا تو حملہ آوروں اور ان تنظیموں دونوں کو جواب دیا جائے گا۔اسی دوران اسرائیلی فورسز نے غزہ میں فضائی حملے اور گولہ باری جاری رکھی،یہ کارروائیاں اس پر ہوئی ہیں کہ اسرائیل نے بعض مقامات پر حماس کی طرف سے سمجھوتہ خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جبکہ حکومت کا موقف رہا ہے کہ وہ اپنی فوج اور شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تازہ فضائی حملوں اور زمینی سرگرمیوں کے باعث ہلاکتوں اور تباہ کاریوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔نیتن یاہو کے اصرار کے باوجود امریکی عہدیداروں نے علاقائی قیادت سے رابطہ جاری رکھا۔

خبررساں اداروں نے رپورٹ کیا کہ امریکی عسکری قیادت اور اسرائیلی فوجی حکام کے درمیان ملاقاتیں ہوئیں تاکہ وقفہ امن کی صورتِ حال اور مستقبل کے فوجی و سیاسی اقدامات پر تبادلہ? خیال کیا جا سکے۔ واشنگٹن کے ساتھ مطلع کرنے کا حوالہ بھی اسی پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کا یہ بیان عالمی سطح پر تشویش کو مزید بڑھا سکتا ہے کیونکہ جب کوئی ریاست اس حقیقت کا اعلان کرے کہ وہ حلیف کو اطلاع دیتی ہے مگر اجازت نہیں مانگتی تو خطے میں کشیدگی اور جوابِ عمل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔بین الاقوامی برادری کی نظر اب اس بات پر مرکوز ہے کہ کن حدود میں مذاکراتی دباو برقرار رہ سکے گا اور کہاں سخت عسکری فیصلے امن کے امکانات کو متاثر کریں گے۔ حالیہ واقعات کے پس منظر میں یہ بات واضح ہے کہ غزہ کے شمال و جنوب میں کشیدگی برقرار ہے، اور مستقبل قریب میں ہونے والے اقدامات سے نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سیاسی ردِعمل بھی جنم لے سکتا ہے۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز