وزیر دفاع خواجہ آصف نے موجودہ حالات میں مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بار بار سول نافرمانی اور اسلام آباد پر حملوں کی کالیں برداشت نہیں کی جا سکتیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بندوق کی نوک پر مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے سیاسی بحران سے ملک اور اس کے عوام کو ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی۔ پاراچنار کی صورت حال پر خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کے صوبے میں اتنا بڑا واقعہ کیسے ہو سکتا ہے اور آپ غیر فعال رہیں۔ مجھے محمود خان نے بتایا کہ پاراچنار میں یہ مسئلہ زمینی تنازعہ کے طور پر شروع ہوا، لیکن یہ فرقہ وارانہ تشدد میں بڑھ گیا، جس کے نتیجے میں کافی جانی نقصان ہوا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آئین کے مطابق امن و امان برقرار رکھنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت اسلام آباد پر جمی رہی، انہوں نے پاراچنار کو نظر انداز کیا۔
خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اسلام آباد میں احتجاج کرنے کا پورا حق ہے لیکن مہربانی کرکے اپنے صوبے پر بھی توجہ دیں۔
آصف نے زور دے کر کہا کہ مسائل کو صرف محبت اور باہمی احترام سے ہی حل کیا جا سکتا ہے، دھمکیوں اور تلخیوں سے نہیں۔