آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گردی کے المناک واقعے کی آج 10ویں برسی شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 16 دسمبر 2014 کو عسکریت پسندوں نے اے پی ایس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 140 سے زائد جانیں ضائع ہوئیں، جن میں بنیادی طور پر طلباء اور اساتذہ شامل تھے۔
معصوم بچوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کیلئے ملک بھر میں متعدد سرگرمیاں اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان سے اس لعنت کے مکمل خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔
آرمی پبلک سکول پشاور کے سانحے کی 10ویں برسی کے موقع پر صدر مملکت نے معصوم بچوں کے ورثاء سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس جیسے واقعات سے دہشت گردوں اور خوارج کا اصل چہرہ بے نقاب ہوتا ہے۔ پاکستانی قوم دہشت گردوں کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
اپنے پیغام میں وزیراعظم نے ایک پرامن اور محفوظ پاکستان بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا جہاں کسی بے گناہ کو بربریت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور تمام مجرموں کو ان کے جرائم کی مثالی سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم بزدل دہشت گردوں کے خلاف فولاد کی دیوار بن کر کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔
انہوں نے قوم کو یاد دلایا کہ خوارج اور ریاست دشمن عناصر کے فتنے کا مذہب یا معاشرتی اقدار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔