پارلیمنٹ کے احاطے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قانون سازوں کی گرفتاری کے ایک دن بعد اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس سید علی ناصر رضوی کی سرزنش کرتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کر دیا۔
اسپیکر نے کہا کہ آپ پارلیمنٹ ہاؤس یا لاجز سے کسی کو گرفتار نہیں کر سکتے، ان ارکان پارلیمنٹ کو فوری رہا کیا جائے۔ ایاز صادق نے مزید کہا کہ وہ اس واقعے سے "بہت غمزدہ” ہیں اور انہوں نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی گرفتاری کی فوٹیج بھی دیکھی ہے۔ پارلیمنٹیرین کو گرفتار کرنے کا کیا طریقہ تھا؟ اسپیکر نے آئی جی رضوی سے سوال کیا۔
ایاز صادق کی یہ ہدایات پی ٹی آئی کے قانون سازوں کی گرفتاریوں کے بعد سامنے آئی ہیں جس کے بعد پارٹی کے رہنما علی محمد خان نے آج ایوان زیریں کے فلور پر جوش خطابت کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں عامر ڈوگر، شیخ وقاص، مولانا نسیم، شیر افضل مروت اور جمشید دستی سمیت قومی اسمبلی کے ساتھی اراکین کے ساتھ کیے گئے سلوک پر شدید احتجاج کیا، جن میں سے سبھی نے کل رات پارلیمنٹ میں پناہ لی تھی۔
گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سابق وزیر نے کہا کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ غلط تھا لیکن کل رات 9 مئی جمہوریت کی تھی۔
سیاستدان نے قومی اسمبلی میں کہا کہ وہ آج اپنی پارٹی کے بانی کیلئے نہیں بلکہ جمہوریت کیلئے کیس بنا رہے ہیں۔ ہم اسرائیل میں نہیں پاکستان میں ہیں۔