سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے 9 مئی 2023 کے فسادات میں ملوث 85 مشتبہ افراد کے مقدمات میں فوجی عدالتوں کو فیصلہ سنانے کی مشروط اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے فیصلے اس وقت تک مشروط ہوں گے جب تک سپریم کورٹ ان مقدمات کے حوالے سے اپنا فیصلہ نہیں سناتا۔
مختصر حکم نامے میں یہ بھی لکھا گیا کہ جو ملزمان نرمی کے اہل ہیں انہیں رہا کیا جائے۔ آئینی بنچ نے حکم دیا کہ جن لوگوں کو بری نہیں کیا جا سکتا انہیں جیلوں میں منتقل کر دیا جائے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کو چیلنج کرنے والی انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کی۔ بنچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی شامل تھے۔