اسٹار لنک کے پاکستان میں آپریشنز کے حوالے سے بڑی پیشرفت، وزیراعظم کی ہدایت پر پاکستان اسپیس ایکٹیویٹی ریگولیٹری بورڈ نے اسٹارلنک کو این او سی جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد پی ٹی اے کو لائسنس جاری کرنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، پی ٹی اے اسٹارلنک کے متعلقہ اداروں سے این او سی کا جائزہ لے گا اور اس کے تکنیکی اور بزنس پلانز کا بھی تجزیہ کرے گا۔ پی ٹی اے لائسنس جاری کرنے میں زیادہ سے زیادہ 4 ہفتے لے سکتا ہے۔ لائسنس ملنے کے بعد اسٹارلنک کو پاکستان میں آپریشنز شروع کرنے کے لیے کم سے کم ایک سال کا وقت درکار ہوگا۔
پاکستان نے اسپیس لائسنسنگ کے لیے 2022 میں لائسنسنگ رجیم اختیار کی تھی، اور 2023 میں اسپیس رولز کے بعد اسپیس ریگولیٹری بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔ اسٹارلنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی ایس ای سی پی میں بھی رجسٹرڈ ہے۔