Home » ایم فائیو موٹروے پانی میں بہہ گئی،جنوبی پنجاب اور سندھ میں ہولناک سیلابی تباہی

ایم فائیو موٹروے پانی میں بہہ گئی،جنوبی پنجاب اور سندھ میں ہولناک سیلابی تباہی

by ahmedportugal
8 views
A+A-
Reset

ملتان(ایگزو نیوز ڈیسک)بھارتی آبی جارحیت کے اثرات کے بعد جنوبی پنجاب میں دریاوں کی طغیانی نے تباہی کی نئی داستان رقم کر دی ہے، جہاں جلال پور پیروالا کے قریب سیلابی پانی نے نہ صرف ہزاروں گھر اور دیہات زیرِ آب کر دیے بلکہ ملتان سے سکھر تک چلنے والی ایم-5 موٹروے کا ایک حصہ بہا کر زمین بوس کر دیا۔ موٹروے کے ٹنل کے قریب پڑنے والی دراڑوں اور پانی کے تیز بہاو کی شدت کے باعث ایم-5 کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، جس نے ملک کی اہم ٹرانسپورٹ شاہراہ کو جزوی طور پر ناکارہ بنا کر لوگوں کی آمد و رفت اور تجارتی سرگرمیوں کو شدید متاثر کر دیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف جنوبی پنجاب میں بلکہ سندھ کی جانب بڑھتے سیلاب کے خطرے کی بھی واضح نشاندہی کرتا ہے، جہاں پانی کی روانی کے جاری رہنے سے مزید علاقوں میں ہولناک نقصان کا خدشہ ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق بھارتی آبی جارحیت کے اثرات کے بعد شمالی پنجاب میں تباہی کے مناظر کے بعد اب جنوبی پنجاب کے علاقوں میں بھی پانی نے تباہی کے نئے مناظر رقم کیے ہیں، جلال پور پیروالا کے قریب دریاوں کے بہاو نے نہ صرف مقامی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لیا بلکہ ملتان سکھر ایم فائیوموٹروے کے ایک حصے کو بھی بہا کر زمین پر ناپید کر دیا، جس کے نتیجے میں موٹروے کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔پنجاب کے دیگر دریاوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود جنوبی پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور یہ پانی سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے۔ شجاع آباد میں دریائے چناب کے طغیانی کے باعث 15 موضاجات مکمل طور پر پانی تلے دب گئے جبکہ 17 موضاجات کو جزوی نقصان پہنچا۔ اب تک چار ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے، لیکن متعدد علاقے اب بھی پانی کی لپیٹ میں ہیں۔جلال پور پیروالا میں دریائے چناب اور دریائے ستلج نے مشترکہ طور پر تقریباً 80 دیہات کو ڈبو دیا۔ ان علاقوں سے تقریباً 80 ہزار متاثرین کو ریسکیو کیا جا چکا ہے، تاہم اب بھی کئی لوگ سیلاب میں محصور ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی کمی اور پانی کی تیز روانی نے حالات مزید پیچیدہ کر دیے ہیں۔دریائے ستلج کے طغیانی نے M-5 موٹروے کو بھی بری طرح متاثر کیا۔ موٹروے ٹنل کے قریب دراڑیں پڑ گئی ہیں اور پانی کے بہاو کی شدت کے باعث دونوں اطراف سے ٹریفک کی آمد و رفت فی الحال ناممکن ہے۔ موٹروے کے بند ہونے سے نہ صرف ٹرانسپورٹ کے نظام میں خلل پڑا ہے بلکہ لاگت، ٹریول کے شیڈول اور علاقے کی روزمرہ زندگی بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔محکمہ سیلاب اور ریسکیو حکام کے مطابق ریسکیو آپریشنز جاری ہیں اور متاثرہ افراد کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خطرناک مقامات پر نہ جائیں اور محفوظ راستوں کا استعمال کریں۔ ماہرین کے مطابق اگر پانی کی روانی اسی طرح جاری رہی تو سندھ میں بھی بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہی دیکھنے کو مل سکتی ہے، جس کے لیے ایمرجنسی تیاری کی جا رہی ہے۔اس ہولناک صورتحال نے ایک بار پھر ملک میں پانی کے بحران اور دریاوں کے کنٹرول کے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے، اور حکام کو خطرناک حد تک پیش بندی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مزید انسانی اور مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز