راولپنڈی(ایگزو نیوز ڈیسک)لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک نے پاکستان کی عسکری اور سلامتی کی تاریخ میں ایک اور اہم باب رقم کر دیا ،وہ بدستور ملک کے سب سے طاقتور خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے اور ساتھ ہی قومی سلامتی مشیر کے منصب پر بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے،یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کو داخلی اور خارجی سطح پر نہ صرف پیچیدہ سلامتی چیلنجز بلکہ خطے کی بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاست کا بھی سامنا ہے،جنرل عاصم ملک کا یہ تسلسل ان کی عسکری صلاحیتوں،قائدانہ بصیرت اور وسیع تجربے کا اعتراف ہے۔وہ میدانِ جنگ میں عملی قیادت سے لے کر جی ایچ کیو کی اعلیٰ سطحی ذمہ داریوں تک ایک کامیاب سفر طے کر چکے ہیں اور Sword of Honour حاصل کرنے والے ممتاز افسر کی حیثیت سے ان کی پہچان ایک غیر معمولی پیشہ ور سپاہ سالار کی ہے۔اب ان کے پاس بیک وقت فوجی خفیہ نظام اور قومی سلامتی پالیسیوں کی رہنمائی کا چیلنج ہے،جو نہ صرف ان کی شخصیت کو مزید مرکزی حیثیت دیتا ہے بلکہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی سلامتی حکمت عملی پر بھی گہرے اثرات مرتب کرے گا۔
ایگزو نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا تصدیق کرتے ہوئے کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک اپنی موجودہ ذمہ داریوں پر برقرار رہیں گے اور بدستور بطور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔انہیں ستمبر 2024 میں ملک کے اہم ترین خفیہ ادارے کا سربراہ تعینات کیا گیا تھا اور ساتھ ہی وہ قومی سلامتی کے مشیر (نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر)کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک پاک فوج کے ممتاز،باصلاحیت اور انتہائی تجربہ کار افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ان کا شمار ان افسران میں ہوتا ہے جنہوں نے میدانِ جنگ اور عسکری منصوبہ بندی دونوں میں بھرپور کارکردگی دکھائی۔وہ بلوچستان اور جنوبی وزیرستان کے مشکل ترین محاذوں پر بریگیڈ اور ڈویڑن کی کمان کرچکے ہیں،جہاں ان کی قیادت کو نہ صرف فوجی حلقوں بلکہ ملکی سطح پر بھی سراہا گیا۔قبل ازیں وہ جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)میں تین سال تک ایڈجوٹنٹ جنرل کے طور پر ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔پیشہ ورانہ عسکری تربیت میں بھی ان کا نمایاں کردار رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور اسٹاف کالج کوئٹہ میں انسٹرکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور پاک فوج کی نئی نسل کے افسران کی رہنمائی اور تربیت میں ان کی خدمات قابلِ ذکر ہیں۔ان کا شمار پاکستان ملٹری اکیڈمی کے نمایاں کیڈٹس میں ہوتا ہے اور وہ Sword of Honour حاصل کرنے والے افسر ہیں،جو عسکری تربیت میں غیر معمولی صلاحیتوں اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے۔لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کا تعلق ایک ممتاز عسکری خاندان سے ہے۔ ان کے والد، لیفٹیننٹ جنرل(ر)غلام محمد ملک، 1990 کی دہائی کے اوائل میں پاک فوج کی اہم ترین فارمیشن،راولپنڈی کور،کی کمان کر چکے ہیں۔اس عسکری پس منظر نے جنرل عاصم ملک کو پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں مزید نکھارا اور ایک بہترین فوجی رہنما کے طور پر نمایاں کیا۔