وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لیبیا میں کشتی کے سانحے کے سلسلے میں ایک انتہائی مطلوب انسانی سمگلر سمیت چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ملزمان کو گوجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔
گرفتار ہونے والوں میں خرم شہزاد بھی شامل ہے، جس کی شناخت لیبیا میں مقیم بین الاقوامی ایجنٹوں کے لیے ایک اہم آپریشن کے طور پر کی جاتی ہے۔ ایف آئی اے نے انکشاف کیا کہ ملزم نے کم سن بچے کو کشتی کے ذریعے یورپ بھیجنے کے لیے ایک خاندان سے 10 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔
گجرات میں چھاپے کے دوران، حکام نے مشتبہ شخص سے متعدد پاسپورٹ برآمد کیے۔
اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) گوجرانوالہ زون نے لیبیا کشتی کے سانحے میں مطلوب بدنام زمانہ انسانی سمگلر کو گرفتار کیا تھا۔ یاسر محمود کے نام سے شناخت شدہ ملزم ریڈ بک کی انتہائی مطلوب فہرست میں شامل تھا اور اس کے خلاف 2023 میں کمپوزٹ سرکل گجرات میں پانچ سے زائد مقدمات درج تھے۔
محمود لوگوں کو غیر قانونی طور پر مصر اور دبئی کے راستے لیبیا پہنچاتا تھا جہاں انہیں محفوظ گھروں میں غیر انسانی حالات میں رکھا جاتا تھا۔
ایف آئی اے نے گجرات میں متعدد چھاپوں کے بعد محمود کو گرفتار کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ جبکہ دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔