لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ تمام اسکولوں کو ایک ماہ کے اندر دوبارہ رجسٹر کرنا ہوگا، اور اگر کوئی اسکول بس پالیسی پر عمل نہیں کرتا تو اس کی رجسٹریشن معطل کردی جائے گی۔
یہ احکامات لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے مسائل اور اس سے نمٹنے کے اقدامات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران دیے۔
لاہور ہائیکورٹ نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو شہر کی سڑکوں کا جائزہ لینے اور ٹریفک پلان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی، خاص طور پر سموگ کے مسئلے کی روشنی میں۔
جسٹس شاہد کریم نے سموگ سے نمٹنے کیلئے حکومتی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن موثر نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، ماحولیاتی تحفظ کا معاملہ انتہائی سنگین ہے، اور مزید تاخیر کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
آج کی کارروائی میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن خالد نذیر نے پرائیویٹ سکولوں کے لیے مجوزہ رولز پیش کیے۔ نئی پالیسی کے تحت، اسکولوں کو صرف اس صورت میں رجسٹر کرنے کی اجازت ہوگی جب وہ بسیں چلاتے ہیں، اور تمام نئے اسکولوں کو اپنے طلباء کو ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔
جسٹس کریم نے ریمارکس دیے کہ اسکول بسوں کا مسئلہ بہت سنگین ہے اور اگلے سیزن سے قبل تمام ہدایات پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
عدالت نے ملتان روڈ پر بس سٹیشنز اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ارد گرد ٹریفک قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اصلاحی کارروائی کا مطالبہ کیا۔