لاہور ہائیکورٹ نے یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کرنے کے حکومتی اقدام کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا۔
جسٹس راحیل کامران شیخ پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے بینچ نے یوٹیلیٹی اسٹور کے ملازم کی جانب سے حکومتی اقدام کو چیلنج کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ دوران سماعت جج صاحبان نے ریمارکس دیئے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش حکومتی پالیسی کا معاملہ ہے اور عدالت اس میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ عدالت نے تجویز دی کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جا سکتا ہے، اور قانون ساز ادارہ اس معاملے کو حل کرنے کیلئے مناسب پلیٹ فارم ہے۔
قبل ازیں منگل کو وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے واضح کیا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند کرنے یا ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ وہ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی آصفہ بھٹو زرداری کی جانب سے پیش کیے گئے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دے رہے تھے۔
محترمہ بھٹو نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش سے 25,000 ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے۔ جس پر وزیر نے کہا تھا کہ ہم صرف تنظیم کی تنظیم نو کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور اس تناظر میں مزید کام جاری ہے۔