لاہور(ایگزو نیوز ڈیسک)لاہور پریس کلب میں صحافی رضوان رضی دادا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد ہونے والا خصوصی اجلاس اچانک”مصروفیت“ کے نام پر منسوخ کر دیا گیا، یہ اجلاس 21 ستمبر کو سہ پہر تین بجے ہونا تھا، جس میں وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری اور سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی سمیت متعدد صحافیوں کی شرکت متوقع تھی تاہم بعد ازاں اس تقریب کو اچانک منسوخ کر دیا گیا جس کی اصل وجہ مجیب الرحمان شامی کا دو ٹوک موقف بتایا جا رہا ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق رضوان رضی(دادا) نے اپنے ایک وی لاگ میں سندھی برادری کے خلاف’اچھل کود‘ کرتے ہوئے نازیبا کلمات کہے تھے جس کے بعد نہ صرف انہیں پی ٹی وی سے برطرف کیا گیا بلکہ قائمہ کمیٹی میں بھی انہیں شدید سرزنش کا سامنا کرنا پڑا، ایسے حالات میں لاہور پریس کلب کی جانب سے ان کے حق میں اجلاس بلانے کے اعلان نے صحافتی حلقوں میں ہلچل پیدا کر دی تھی۔لاہور پریس کلب کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ سینئر صحافی رضوان رضی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے تقریب رکھی گئی ہے جس میں وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری اور مجیب الرحمان شامی بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے تاہم تقریب والے دن صبح ہی لاہور پریس کلب کی جانب سے اعلان کر دیا گیا کہ تقریب ”نامعلوم مصروفیات “ کی بناءپر منسوخ کر دی گئی ہے تاہم اب تقریب منسوخی کی اصل وجہ سامنے آ گئی ہے۔سینئر صحافی اور تجزیہ کارمجیب الرحمان شامی نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہمیری توجہ لاہور پریس کلب کی ایک پریس ریلیز کی ظرف دلائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رضون رضی دادا سے اظہار یک جہتی کے لئے ایک اجلاس بلایا جارہاہے جس میں میری شرکت بھی ہوگی، اس پر مجھے بڑی حیرت ہوئی ہے، میں یہ واضح کرنا ضروری سمجھتاہوں کہ اس اجلاس کے حوالے سے محترم مزمل سہروردی نے مجھ سے رابطہ کیا تھا توان سے واضح طور پر عرض کر دیاگیاتھا یہ اظہار یک جہتی کا نہیں معافی کامعاملہ ہے ،اگر کوئی وفد بنایا جائے جو صدر آصف علی زرداری یا بلاول بھٹو یا وزیراعلی ا سندھ مرادعلی شاہ سے رضوان رضی دادا کی غیر مشروط معذرت قبول کرنے کی استدعا کرے تو میں اس کاحصہ بننے کو تیار ہو سکتاہوں۔مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ اب میں نے پریس کلب کی جو پریس ریلیز دیکھی ہے ، اس میں اظہار یک جہتی کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں، میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ ایجنڈے کو تبدیل کرگے یہ لکھاجائے کہ رضوان رضی دادا کے معاملے پر غور کرنے کے لئے اجلاس بلایا جارہاہے تو میں حاضر ہو سکوں گا بصورت دیگر میری شرکت ممکن نہیں ہوگی۔مجیب الرحمان شامی کے دوٹوک انکار کے بعد لاہور پریس کلب کی انتظامیہ نے ”مصروفیت“ کے نام پر تقریب ہی منسوخ کر دی تاکہ مزید کسی بدمزگی سے بچا جا سکے۔اس حوالے سے صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس تنازع نے نہ صرف لاہور پریس کلب کی ساکھ کو متاثر کیا ہے بلکہ رضوان رضی دادا کے مستقبل پر بھی کئی سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں، یہ معاملہ اب مزید پیچیدہ شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور اس کے اثرات صحافتی برادری میں دیر تک محسوس کیے جائیں گے۔
رضوان رضی(دادا) سے لاہور پریس کلب کا اظہار یکجہتی پروگرام منسوخ،مجیب الرحمان شامی نے شرکت سے دوٹوک انکار کیوں کیا؟سارا معاملہ کھل کر سامنے آ گیا
38