چار اجازت ناموں کی فروخت:
خیبرپختونخوا حکومت نے مارخور کے شکار کے چار اجازت ناموں کی فروخت سے. 250 ملین روپے کما کر ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے محکمہ جنگلی حیات نے کہا. کہ مارخور ٹرافی کے شکار کے لیے سب سے بڑی بولیاں. توشی 1 اور توشی 2 کیلئے لگائی گئیں. دونوں علاقوں میں دو مارخوروں کے شکار سے متوقع آمدنی 150 ملین روپے سے زیادہ ہے۔
کیگا کے علاقے کوہستان میں ایک مارخور کے شکار سے. 53.7 ملین روپے کی آمدنی ہوگی. جبکہ گہریت، چترال میں ایک مارخور کے شکار سے 52.8 ملین روپے کمانے کا امکان ہے۔
خیبر پختونخواہ (کے پی) نے مارخور ٹرافی کے شکار کے اجازت ناموں کی فروخت کے ذریعے. ریکارڈ 250 ملین روپے کما کر ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ آمدنی میں یہ اضافہ تحفظ پر مبنی سیاحت کی کامیابی کو نمایاں کرتا ہے. جہاں خطرے سے دوچار مارخور کے محدود شکار کی اجازت ہے. جو کہ اس علاقے کا ایک جنگلی بکرا ہے. سخت ضابطوں کے تحت۔ جمع کیے گئے فنڈز کو جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششوں اور مقامی کمیونٹیز کے لیے سپورٹ، پائیدار طریقوں کی حوصلہ افزائی میں دوبارہ لگایا جاتا ہے۔ اس پروگرام نے مارخور کی آبادی کو مستحکم کرنے میں بھی مدد کی ہے.
وائلڈ لائف حکام نے بتایا. کہ ٹرافی ہنٹنگ پروگرام سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 80 فیصد متعلقہ علاقوں کے مقامی باشندوں میں تقسیم کیا جاتا ہے. اضافی فنڈز کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور جنگلی حیات کے تحفظ کی سرگرمیوں کیلئے مختص کیے جاتے ہیں۔
ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت صرف بوڑھے اور مرد مارخوروں کو گولی ماری جاتی ہے۔ ایسے جانوروں کی شناخت ان کے سینگوں، چال اور جسمانی ساخت سے کی جا سکتی ہے۔ اس پروگرام کو اب پاکستان میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے۔