جمیعت علمائے اسلام کے سینیٹر:
(جے یو آئی ف) جمیعت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے واضح کیا ہے. کہ اُن کی پارٹی نے آئینی ترامیم سے متعلق حکومت کا مسودہ مسترد کر دیا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے. ان افواہوں کو مسترد کر دیا ہے. کہ مولانا فضل الرحمان مجوزہ آئینی ترمیم پر حکمران اتحاد کو حمایت دینے پر راضی ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل پارٹی ترجمان نے بتایا تھا. کہ ترمیم کی مخالفت سے متعلق موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے. سربراہ جے یو آئی نے اس معاملے کو ’متنازعہ‘ قرار دیا ہے۔ حکومت مولانا فضل کے مطالبے پر ترمیم موخر کرنے پر رضامند ہوگئی۔ اب یہ معاملہ ایس سی او سربراہی اجلاس کے بعد اٹھایا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ دستاویز کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ مرتضیٰ نے زور دے کر کہا. کہ مجوزہ تبدیلیوں سے ملک کی جمہوری بنیادوں کو خطرہ ہے۔ قانونی برادری، جس کی سربراہی پی بی سی کر رہی ہے. نے عدالتی آزادی اور شہری حقوق کی ممکنہ خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مرتضیٰ کی مخالفت قانونی حلقوں میں وسیع تر عدم اطمینان کو اجاگر کرتی ہے.
واضح رہے. کہ پیر کے روز، مولانا نے صدر اور وزیر اعظم کی دعوت پر فلسطین پر ایک کثیر الجماعتی اجلاس میں شرکت کی اور حکمران اتحاد کے بڑے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ بھی کی. جس سے یہ قیاس آرائیاں ہوئیں کہ وہ حکومت کی حمایت پر رضامند ہو گئے ہیں۔ تاہم. ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔