حکمرانی اتحاد کی ڈرامائی شکست:
جاپان میں ہونے والے قبل از وقت انتخابات میں. حکمرانی اتحاد کی ڈرامائی شکست کے بعد. ملک میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی۔
جاپان کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) جس نے. 1955 سے تقریباً مسلسل حکومت کی ہے. 15 سالوں میں پہلی بار ایوان زیریں میں اپنی پارلیمانی اکثریت کھو دی ہے۔
ایل ڈی پی اور اس کے اتحادی پارٹنر کومیتو نے. ایوان نمائندگان کی 465 نشستوں میں سے. صرف 215 حاصل کیں، جبکہ اپوزیشن جماعت کانسٹیٹیوشنل ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان نے. 148 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ جاپان میں حکومت بنانے کیلئے 465 میں سے 233 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔
جاپانی سیاست میں ایک اہم تبدیلی میں، حکمران جماعت نے حال ہی میں قومی انتخابات میں اپنی اکثریت کھو دی ہے. جو کہ ملک کی قیادت کے لیے ایک ممکنہ موڑ ہے۔ بہت سے ووٹروں نے معاشی جمود، حکومت کی شفافیت، اور علاقائی سلامتی کے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اکثریت کھونے کا مطلب ہے. کہ حکمران جماعت کو اب اپنے قانون سازی کے ایجنڈے کو برقرار رکھنے کے لیے. چھوٹی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے. جس کے نتیجے میں اہم پالیسیوں پر ممکنہ سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ یہ نتیجہ جاپان کے سیاسی منظر نامے کو نئی شکل دے سکتا ہے.
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، ایل ڈی پی کے مرکز میں ایک بڑے سیاسی فنڈنگ اسکینڈل اور حکمران جماعت کی پالیسوں کی وجہ سے ووٹروں نے بیلٹ باکس میں ایل ڈی پی پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
عوامی غصے. کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد نے. گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 98 سیٹیں زیادہ حاصل کیں ہیں۔