اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ ریلوے نہ صرف عوام کو سستی اور محفوظ سفری سہولت فراہم کرتا ہے بلکہ ملک بھر میں تجارت، صنعت اور زراعت کو فروغ دینے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی اور بلوچستان میں ریلوے انفراسٹرکچر کی فوری بحالی پر زور دیا۔
ایگزو نیوز کے مطابق جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہاں معدنی وسائل اور تجارتی امکانات کی وسیع گنجائش موجود ہے، مگر بدقسمتی سے ریلوے کا انفراسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے مختلف اضلاع کو ملک کے دیگر حصوں سے ریلوے کے ذریعے منسلک کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ یہ نظام گوادر پورٹ اور دیگر تجارتی مراکز تک رسائی کو آسان بنائے گا۔انہوں نے یاد دلایا کہ یہ ریلوے لائن انگریز دور میں قائم کی گئی تھی اور بلوچستان کی قدیم ریلوے لائنوں میں شمار ہوتی ہے۔ 2006 کے زلزلے اور سیلاب کی وجہ سے یہ ٹریک شدید متاثر ہوا اور ٹرین سروس معطل ہوگئی۔ اگرچہ اس ریلوے لائن کی بحالی کے لیے متعدد بار فنڈز مختص کیے گئے، مگر منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ سبی–ہرنائی لائن کی بحالی سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع، تجارت اور آمد و رفت میں سہولت میسر آئے گی۔انہوں نے ڑوب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہر ماضی میں “فورٹ سڈنی” کے نام سے جانا جاتا تھا اور برطانوی دور میں اسے بھی ریلوے نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی کوشش کی گئی۔ ڑوب ایک اسٹریٹیجک مقام ہے جو بلوچستان کو خیبر پختونخوا سے جوڑتا ہے، اور اسے ریلوے نیٹ ورک میں شامل کرنے سے وسطی ایشیا تک زمینی رسائی میں آسانی پیدا ہوسکتی ہے۔جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ ریلوے کے فروغ سے بلوچستان کی معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور صوبے کے عوام کو روزگار اور ترقی کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ بلوچستان کے ریلوے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ صوبہ ملکی تجارت اور خطے کی اقتصادی ترقی کا مرکز بن سکے۔
جمال شاہ کاکڑ کا بلوچستان میں ریلوے انفراسٹرکچر کی بحالی کا مطالبہ،روزگار،تجارت اور خطے کی ترقی کے لیے ریلوے ناگزیر قرار
3