Home » اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کے ہاتھا پائی واقعہ پر بار کونسل کا دوٹوک موقف،حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کے ہاتھا پائی واقعہ پر بار کونسل کا دوٹوک موقف،حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان

by ahmedportugal
3 views
A+A-
Reset

اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کے احتجاج کے دوران وکیل انتظار حسین پنجوتھہ اور صدر ہائی کورٹ بار واجد گیلانی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور ہاتھا پائی کی بھی کوشش کی گئی،واقعہ کے فوری بعد واجد گیلانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر وکلاء نے صرف میرے خلاف کچھ کیا ہوتا تو میں معاف کر دیتا لیکن چونکہ یہ حملہ بار کے صدر اور سیکریٹری پر ہوا،اس لیے میں کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
ایگزو نیوز کے مطابق صدر ہائی کورٹ بار نے ہاتھا پائی میں ملوث وکلاء کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔واجد گیلانی  نے واضح کیا کہ وہ کسی جج کی پراکسی نہیں ہیں اور رول آف لاء اور آئین کی بالادستی کے لیے کھڑے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وکلاء یہاں عزت کمانے آتے ہیں اور اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرتے ہیں،جیسا کہ زینب جنجوعہ اور ایمان مزاری کی مثالیں ہیں۔سیکریٹری اسلام آباد ہائی کورٹ بار منظور ججہ  نے کہا کہ واقعے میں ملوث وکلاء کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے اور ان کے وکالت لائسنس منسوخ کروانے کے لیے اسلام آباد بار کونسل سے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں  نے کہا کہ جسٹس طارق جہانگیری کا کیس طویل عرصے سے زیر التوا ہے اور اس پر جلد فیصلہ ہونا چاہیے،حملہ آور وکلاء کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست بھی دائر کی جائے گی۔منظور ججہ نے مزید کہا کہ ججز کے ٹاوٹس کو ننگا نہیں کیا جائے گا کیونکہ ججز اپنا کیس خود لڑ رہے ہیں۔وکلاء کے غیر قانونی رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور بار کونسل اس معاملے میں کسی بلیک میل یا دباو کے تحت نہیں آئے گی۔اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین نصیر کیانی نے کہا کہ طارق جہانگیری کے کیس کو ذاتی ایجنڈا پورا کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور جو بھی صدر یا سیکریٹری پر حملہ کرنے کی کوشش کرے گا،اسے ہائی کورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ جیسے ہی بار کونسل کے پاس درخواست موصول ہو گی،ملوث وکلاء کے لائسنس فوری معطل کر دیے جائیں گے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں وکلا کے احتجاج کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر واجد گیلانی قریب سے گزرے تو ان کیخلاف نعرے لگا دیئے، کسی نے آواز لگا دی عمران خان کے نام پر ووٹ لیے تھے،تلخی بڑھی اور بات ہاتھا پائی ،لاتوں،مکوں اور گالیوں تک پہنچ گئی۔یہ واقعہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء کی نظم و ضبط،عدلیہ کی آزادی اور بار کے اندر موجود اختلافات اور گروہ بندی کی واضح نشاندہی کرتا ہے۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز