آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنس:
140 سال سے زیادہ عرصہ قبل پھانسی دیے جانے والے. دو افراد کو آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنس نے معاف کر دیا ہے۔
صدارتی محل میں ہونے والی ایک تقریب میں. صدر نے 1882 میں کاؤنٹی کیری میں تھامس براؤن کے قتل کیلئے. 35 سالہ سلویسٹر پوف اور 21 سالہ جیمز بیریٹ کے معافی نامے پر دستخط کیے۔ اس تقریب میں. دونوں افراد کے قریبی رشتے داروں نے. بھی شرکت کی تھی۔ اس موقع پر مائیکل ڈی ہیگنس نے کہا. اگرچہ ہم مرنے والوں کو واپس نہیں لا سکتے لیکن ہم یہ جان چکے ہیں. کہ سلویسٹر پوف اور جیمز بیریٹ کے ساتھ جو کچھ ہوا. وہ ایک بہت بڑی غلطی تھی۔
ایک تاریخی اقدام میں، آئرلینڈ کے صدر نے. 1883 میں فینکس پارک کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں سزائے موت پانے والے. دو افراد کو باضابطہ طور پر معاف کر دیا، یہ ایک سیاسی طور پر محرک جرم تھا. جس نے قوم کو چونکا دیا۔ جان لارکن اور پیٹرک او ڈونوون کو ایک متنازعہ مقدمے کے حصے کے طور پر پھانسی دی گئی
جس میں غیر منصفانہ اور سیاسی تعصب کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی معافی کا اعلان ایک تقریب میں جس میں معززین اور مردوں کی اولاد نے شرکت کی، تاریخی ناانصافیوں کو تسلیم کرنے اور آئرلینڈ کے ماضی کی پیچیدگیوں کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اہم قدم کی علامت ہے۔
انہوں نے مزید کہا. کہ مجھے آج ہر اُن دونوں کو باضابطہ طور پر صدارتی معافی دینے. اور کم از کم ریکارڈ سیدھا کرنے کے قابل ہونے پر خوشی ہے۔
مجھے امید ہے. کہ ایسا کرنے سے تقریبا 142 سالوں کے بعد ان کے خاندان والوں کو بھی دلی سکون ملے گا۔