اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)عراقی حکومت نے مقدس مقامات کی زیارات کے لیے ایک نئی اور سخت پالیسی کا اعلان کیا ہے جس نے زائرین بالخصوص نوجوان مردوں کو حیران کر دیا ہے۔ نئی ہدایات کے مطابق 50 سال سے کم عمر کے اکیلے مرد زائرین کو ویزا جاری نہیں کیا جائے گا، ایسے مرد صرف اس صورت میں زیارت کے لیے اہل ہوں گے جب وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ درخواست دیں گے۔ یہ فیصلہ بظاہر رش اور سکیورٹی کے مسائل کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، مگر ناقدین اسے غیر ضروری قدغن اور مذہبی آزادی پر قدغن قرار دے رہے ہیں۔
ایگزو نیوز کے مطابق پاکستان میں بھی زیارت کے بڑھتے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ایران و عراق جانے والے زائرین کے لیے سہولتوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر قائم خصوصی ٹاسک فورس کا اجلاس وزیر داخلہ اور چیئرمین ٹاسک فورس محسن نقوی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں زائرین کی حفاظت اور سہولت کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں سول ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ ایران کے لیے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی ہے جبکہ مستقبل قریب میں مزید پروازوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ زائرین کے لیے فیری سروس شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ سفری مشکلات کم ہو سکیںتاہم، سب سے بڑا اور متنازع فیصلہ یہ سامنے آیا کہ یکم جنوری 2026 سے تمام زائرین صرف گروپ آرگنائزرز کے ذریعے ہی زیارات کے لیے جا سکیں گے۔ اس فیصلے نے انفرادی آزادی اور مذہبی سفر کے حق پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ناقدین کے مطابق حکومت کے یہ اقدامات سہولت کے بجائے زائرین کو مزید بیوروکریسی اور کاغذی کارروائی میں الجھانے کا باعث بنیں گے۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے اجلاس میں واضح کیا کہ زائرین کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور موجودہ حالات میں کسی بھی قسم کی خطرناک صورتحال سے بچاو¿ کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہیں۔ تاہم عوامی حلقے یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا واقعی یہ پابندیاں سکیورٹی کو یقینی بنائیں گی یا پھر ہزاروں زائرین کے لیے مشکلات اور اخراجات میں اضافہ کریں گی؟زیارت کے سفر کو آسان بنانے کے وعدوں کے ساتھ ساتھ ایسی قدغنیں لگانا ایک تضاد کی نشاندہی کرتا ہے۔ زائرین کی خواہش ہے کہ حکومت سہولت اور سکیورٹی کے بیچ توازن قائم کرے، وگرنہ یہ نئے قوانین مقدس مقامات کے سفر کو آسان نہیں بلکہ مزید کٹھن بنا دیں گے۔
عراق زیارت پر نئی پابندیاں،پچاس سال سے کم عمر مرد اکیلے نہیں جا سکیں گے،حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا
4