ہندوؤں نے مسلم دشمنی میں:
انتہا پسند ہندوؤں نے مسلم دشمنی میں. پاکستانی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو آج بھارتی ریاست پنجاب میں سینما گھروں کی زینت نہ بننے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کی بلاک بسٹر فلم. دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی پنجاب میں بہت زیادہ متوقع ریلیز کو عدالت کے حکم امتناعی کے بعد روک دیا گیا ہے۔ فلم کے پروڈیوسر ندیم مانڈوی والا کے مطابق. دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو صرف بھارتی ریاست پنجاب میں 2 اکتوبر کو ریلیز کیا جانا تھا۔
ہندوستان میں دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی ریلیز کو انتہا پسند گروپوں بالخصوص. مہاراشٹر نونرمان سینا (MNS) کی جانب سے. خاصی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی اداکار فواد خان اور ماہرہ خان کی اس فلم کا پریمیئر بھارتی سینما گھروں میں ہونا تھا.
تاہم ایم این ایس نے اس اقدام کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے. اس کی شدید مذمت کی۔ گروپ کی لیڈر، امیہ کوپیکر نے. یہاں تک کہ پاکستانی فنکاروں کے ہندوستانی مداحوں کو "غدار” قرار دیا. جو ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ ثقافتی تبادلے کے تئیں دیرینہ دشمنی ہے۔
اس سے قبل. سخت گیر قوم پرست جماعت. مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے اس بات کا اعادہ کیا تھا. کہ وہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو ریاست مہاراشٹر میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے. بلکہ یہ بھی کہا تھا. کہ اس فلم کو بھارت میں کہیں بھی ریلیز نہیں ہونے دیا جائے گا۔
پارٹی کے سربراہ راج ٹھاکرے نے. اپنے آفیشل ایکس (سابقہ ٹویٹر) ہینڈل پر لکھا تھا. کہ فلم مہاراشٹر میں ریلیز نہیں ہوگی. اور خبردار کیا تھا. کہ اگر فلم کی نمائش بھارت کے کسی بھی علاقے میں ہوئی تو سینما مالکان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔