راولپنڈی(ایگزو نیوز ڈیسک)پاکستان آرمی نے بھارتی سیکیورٹی قیادت کی جانب سے جاری شدہ اشتعال انگیز اور جارحانہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات خطے میں عدم استحکام اور کشیدگی کو ہوا دے سکتے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اس نوعیت کے بیانات عموماً جارحیت کے لیے من گھڑت بہانے تراشتے ہیں اور جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج مرتب کر سکتے ہیں۔آئی ایس پی آر نے بیان میں مزید کہا کہ بھارت برسوں سے خود کو مظلوم دکھا کر پاکستان پر الزامات عائد کرتا آیا ہے، مگر حقائق اس کے برعکس ہیں — بھارتی پالیسیوں اور بعض کارروائیوں نے بارہا سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کو فروغ دیا ہے۔ جاری کردہ بیان میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ رواں سال میں بھارتی جارحیت نے خطے کو ایٹمی طاقتوں کے درمیان خطرناک کشیدگی کی طرف دھکیلا، تاہم بھارت اپنی فوجی ناکامیوں اور اپنے لڑاکا طیاروں کو پہنچنے والے نقصان کو بھولتا نظر آتا ہے۔آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ اگر سرحد پار نئی جارحیت کی کوشش ہوئی تو پاکستان خاموش نہیں رہے گا اور مناسب، تیز اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ بیان کے مطابق پاک فوج نے اپنے دفاع اور قومی تحفظ کے لیے ایک نیا معمول قائم کیا ہوا ہے جو تیز رفتاری، موثریت اور تباہ کن صلاحیت رکھتا ہے، اور ہمارے پاس دشمن کی سرزمین کے ہر کونے تک کارروائی کرنے کی اہلیت موجود ہے۔فوجی ترجمان کے الفاظ میں “غیر ذمہ دارانہ بیانات خطے میں بے پناہ خطرات جنم دے سکتے ہیں؛ تشدد یا جارحیت کی کسی بھی کوشش کا جواب دینے کے لیے پاکستان پوری طرح تیار ہے۔” آئی ایس پی آر نے بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی کم کرنے اور ذمہ دارانہ بیانیہ اپنانے کے لیے دباو ڈالے، تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام برقرار رہ سکے۔سکیورٹی مبصرین کے مطابق فوجی بیانات کے پس منظر میں سفارتی رابطوں کی ضرورت بھی بڑھ جاتی ہے تاکہ اشتعال انگیزی کو پر امن اور قانونی راستوں سے نمٹایا جا سکے۔ تاہم آئی ایس پی آر کے سخت موقف نے واضح کر دیا ہے کہ دفاعی تیاری اور موثر جواب دینے کی صلاحیت پاکستان کی اولین ترجیح برقرار رہے گی۔
بھارتی جارحانہ بیانات جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ،پاک فوج نے کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینے کی وارننگ دے دی
4