لاہور(ایگزو نیوز ڈیسک) ریاست مخالف ٹویٹ اور وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی کارکن اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ فلک جاوید خان نے دوران گرفتاری اپنے ساتھ پیش آنے والے شرمناک سلوک کی تفصیل کھل کر بیان کر دی ،ان کا کہنا تھا کہ دوران حراست میری کردار کشی کی جاتی ہے اور شام چار بجے سے رات دو بجے تک بٹھایا جاتا ہے،خاتون پولیس آفیسر کہتی ہے کہ آپ کے،چھبیس مہینے آپ غائب رہی ہیں، پتا نہیں تم کتنے مردوں کے ساتھ یہاں سو کر آئی ہو ؟، تم کہاں، کہاں منہ مار کے یہاں تک آئی ہو؟کتنے لوگوں سے تعلقات ہیں؟
ایگزو نیوز کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت میں پیشی کے موقع پر ریاست مخالف ٹویٹ اور عظمیٰ بخاری کیس کی ملزمہ فلک جاوید خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنگین انکشافات کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم کے باوجود انہیں سیدھا کوٹ لکھپت جیل لے جانے کے بجائے ایک دفتر میں منتقل کیا گیا، جہاں روزانہ شام چار بجے سے رات دو بجے تک بٹھا کر ہراساں کیا جاتا ہے۔فلک جاوید کے مطابق ایک خاتون افسر ان کے پاس آئیں اور سخت نازیبا جملے کہے، ان کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ وہ مختلف مردوں سے تعلقات رکھتی رہی ہیں۔ فلک جاوید نے دعویٰ کیا کہ یہ سب کچھ انہیں زبردستی اپنے خلاف گواہی دینے اور جرم قبول کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے،ایک عظمیٰ بخاری کے لیے میری کردار کشی کی جا رہی ہے جبکہ ان کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں۔فلک جاوید نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین کے ساتھ روا رکھے گئے رویوں کی ذمہ دار ہیں،مریم نواز ماں نہیں بلکہ ڈائن ہیں، جو اپنی سرپرستی میں خواتین کی تذلیل کروا رہی ہیں ، میں انہیں پیغام دینا چاہتی ہوں کہ تم خود ایک عورت ہو اور عورتوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک ناقابلِ معافی ہے۔اس موقع پر فلک جاوید نے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور پہلے تو یہ بتائیے کہ آپ کو کس نے یہ وسوسہ ڈالا کہ علیمہ خان ملٹری انٹیلی جنس(ایم آئی) کے ساتھ ملی ہوئی ہیں ؟میں یہ صاف کہہ دینا چاہتی ہوں کہ خان صاحب کا خاندان ہمارا خاندان ہے،ان کی عزت ہماری عزت ہے، جو کوئی علیمہ خان کے خلاف زہر افشانی کرے، اُسے میرے حق میں صدا بلند کرنے کا بھی کوئی حق نہیں۔دوسری جانب تحریک انصاف نے فلک جاوید کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور ہراسانی کے واقعے کو افسوسناک اور قابلِ مذمت قرار دیا۔ پارٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ نہ صرف معاشرتی اور اخلاقی اقدار پر سوالیہ نشان ہے بلکہ کسی بھی شخص کے ساتھ ایسا سلوک ناقابلِ قبول اور شرمناک ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ معاشرے کو احترام اور انسانیت کی بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے اس طرح کے رویوں کے خلاف سب کو متحد ہو کر آواز بلند کرنا ہوگی۔
عظمی بخاری کیس میں تحریک انصاف کی گرفتار کارکن فلک جاوید نے دوران حراست شرمناک سلوک کی داستان کھل کر بیان کر دی
13