میڈرڈ (اسلم مراد) بہتر مسقتبل اور سہانے خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے یورپ ، امریکہ اور کینیڈا جانے کی کوشش میں ہر سال ہزاروں افراد جان کی بازی ہاردیتے ہیں کوئی سمندر کی لہروں کی نذر ہوجاتا ہے تو کوئی بارڈر پر سیکیورٹی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بن جاتا ہے۔ سپین کی وزارت امیگریشن نے سال دوہزار چوبیس کے حوالے سے اعدادوشمارجاری کردئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سال دو ہزار چوبیس کےدوران دس ہزار پانچ سو اٹھاون افراد اٹلانٹک سمندر کے ذریعے سپین داخل ہونے کی کوشش میں خونی سمندری لہروں کی نذر ہوگئے ۔ ہزاروں ہنستے بستے گھر اجڑ گئے ۔ جبکہ ہزاروں خوش قسمت ان ممالک میں پہنچنے میں بھی کامیاب ہوگئے ۔ سپین کی امیگریشن اتھارٹی کے زرائع کے مطابق ڈوبنے والوں میں 1531بچے اور 421خواتین بھی شامل تھیں جو اپنے خاندان یا خاوند کے پاس پہنچنے کی کوشش میں سمندری لہروں کی نذر ہوگئیں ۔ سپین نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ غیر قانونی راستوں سے سپین آنے والوں پر مزید سختیاں کرے گا۔