عمران خان کا مشن نظریے کی جنگ، قید و بند کی سازشیں ناکام ہوں گی، علیمہ خان نے اپنے بھائی کا دبنگ پیغام قوم کو پہنچا دیا
راولپنڈی(ایگزو نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو نئی جگہ منتقل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے لیکن اُن کے حوصلے بلند ہیں،عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فرق نہیں پڑتا کہ انہیں کہاں رکھا جاتا ہے؟ میں نظریے کے لیے کھڑا ہوں اور اس کے لیے جو قربانی دینا پڑی، دوں گا۔
ایگزو نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر توشہ خانہ(ٹو)کیس کی سماعت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعلیمہ خان نے کہا کہ اگر عمران خان کو 10، 12 یا 50 سال کی سزا بھی دی جائے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ عوام عمران خان کا اصل چہرہ دیکھ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ کون بے قصور ہے اور کون نہیں؟۔انہوں نے عدلیہ کے معیار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے کہ جتنی بڑی چوری ہوگی،اتنا بڑا عہدہ ملے گا،تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی۔اپنی گرفتاری کے امکان پر سوال کے جواب میں علیمہ خان نے کہا کہ اگر مجھے جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں تو ڈال دیں،میری ذمہ داری ہے کہ عمران خان کا پیغام عوام تک درست اور صاف لفظوں میں پہنچے،اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو میری بہنیں یہ پیغام آگے بڑھائیں گی اور اگر انہیں بھی حراست میں لیا گیا تو ہمارے خاندان کا اگلا فرد یہ مشن جاری رکھے گا،ہم عمران خان کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
عمران خان کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بار بار حضرت علیؓ کا قول دہراتے ہیں کہ”کفر کا نظام چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا۔”علیمہ خان کے مطابق عمران خان کا اصل مقصد ظلم و ستم کے نظام کا خاتمہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام کیسز اور مقدمات ایک تیار شدہ سکرپٹ کا حصہ ہیں،اصل ہدف عمران خان اور بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا ہے،اگر یہ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں گیا تو بچانا مشکل ہو گا،میری پیشگوئی ہے کہ یا تو جج صاحب بیمار پڑ جائیں گے یا پھر کیس سے علیحدگی اختیار کرلیں گے۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں رکھنے کی یہ ساری سازش زیادہ دیر کامیاب نہیں ہو سکتی،ظلم کا نظام زیادہ دیر چل نہیں سکتا،عوام جاگ چکے ہیں اور اب کوئی بھی قوت انہیں حق اور سچائی سے نہیں روک سکتی۔