پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے خط کے چند دن بعد ہی چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل عاصم منیر کو ایک اور خط لکھا ہے۔
خط میں، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو "ٹارگٹ” کیا جا رہا ہے۔
عمران خان نے خط میں کہا کہ "میں نے آرمی چیف (آپ) کو ملک اور قوم کی بہتری کے لیے مخلصانہ ارادوں کے ساتھ ایک کھلا خط لکھا تھا، جس کا مقصد فوج اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی تقسیم کو ختم کرنا تھا، تاہم اس کا جواب انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور غیر سنجیدہ تھا”۔
انہوں نے کہا کہ وہ سابق وزیر اعظم اور "ملک کی سب سے مقبول اور سب سے بڑی سیاسی جماعت” کے رہنما تھے، اور انہوں نے اپنی پوری زندگی قوم کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کے لیے وقف کر دی تھی۔
"1970 کی دہائی سے لے کر اب تک میری 55 سال کی عوامی زندگی اور میری 30 سال کی کمائی مکمل طور پر شفاف ہے۔ میری زندگی اور موت صرف اور صرف پاکستان سے جڑی ہوئی ہے”۔
انہوں نے فوج کے امیج اور عوام اور فوج کے درمیان بڑھتی ہوئی رسہ کشی کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے اپنے خدشات بیان کیے جنہیں انہوں نے یہ خط لکھنے کی وجہ بتایا۔