لاہور میں سموگ اور آلودگی:
لاہور(اسلم مراد ) صوبائی دارالحکومت لاہور میں سموگ اور آلودگی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے. جس کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کا سانس لینا بھی محال ہوگیا ہے ۔
اتوار کی رات اور سوموار کی شام تو ائیر کوالٹی انڈیکس. بعض علاقوں میں 755تک پہنچ گیا ہے ۔ ان حالات میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے. کہ دمہ کے مریضوں کے لیے انتہائی خطرناک صورت حال ہے. ان حالات میں ماسک کا استعمال کیا جائے. اور کھڑکیاں دروازے بند رکھے جائیں. ا س کے ساتھ ساتھ آنکھوں کو بھی بار بار دھویا جائے. اور اگر ہوسکے تو مسلسل نیم گرم پانی پیا جائے. اور رات کو گرم پانی سے چہرہ آنکھیں بھی دھوئی جائیں اور غرارے کئیے جائیں ۔
لاہور کی ہوا کا معیار خطرناک حد تک خراب ہو گیا ہے. جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں محفوظ سانس لینا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔ شہر کی گھنی سموگ، گاڑیوں کے اخراج، صنعتی آلودگی. اور موسمی فصلوں کو جلانے کا مرکب. رہائشیوں میں سانس کے مسائل میں شدید اضافہ کا باعث بنا ہے۔ بحران سے نمٹنے کی کوششوں میں مصنوعی بارش کا ایک مجوزہ منصوبہ شامل ہے. جس کا مقصد ہوا سے پیدا ہونے والے آلودگیوں کو دھونا تھا۔ بدقسمتی سے. منصوبہ تکنیکی اور لاجسٹک چیلنجوں کی وجہ سے ناکام ہو گیا، جس سے رہائشیوں کو بغیر کسی امداد کے زہریلی ہوا کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب لاہور میں مصنوعی بارش کا پلان بھی بری طرح فلاپ ہوگیا ہے. کیونکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے. کہ فی الحال مصنوعی بارش کے لیے مطلوبہ بادل موجود نہیں ہے. اس لیے بارش بھی نہیں ہوسکتی.