Home » امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت، گرین کارڈ اور ویزا رکھنے والے بھی زد میں

امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت، گرین کارڈ اور ویزا رکھنے والے بھی زد میں

by ahmedportugal
12 views
A+A-
Reset

امریکا میں داخلے کے خواہشمند افراد اور موجودہ قانونی رہائشیوں کے لیے ایک نیا انتباہ جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ویزا اور گرین کارڈ رکھنے والوں کو بھی ملک بدری کے خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

جولائی 2025ء میں امریکی امیگریشن پالیسی میں ایک اہم اور سخت تبدیلی سامنے آئی ہے، جس کے تحت امریکی حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ امریکا میں رہنا ایک حق نہیں بلکہ ایک اعزاز ہے۔ نئی ہدایات کے مطابق اگر کوئی شخص دہشت گردی، تشدد، یا نفرت پر مبنی سرگرمیوں میں شریک پایا گیا تو اس کا ویزا یا گرین کارڈ فوری طور پر منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی مدتِ صدارت کے دوران امیگریشن کے خلاف سخت اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ ان کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نہ صرف غیرقانونی تارکین وطن بلکہ ایسے افراد بھی کارروائی کی زد میں آ سکتے ہیں جن کے پاس قانونی ویزے یا مستقل رہائش کے دستاویزات موجود ہیں۔

امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ کئی گرین کارڈ ہولڈرز کو بھی حالیہ امیگریشن چھاپوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔ محکمۂ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق یکم جنوری 2024ء تک امریکا میں 1 کروڑ 28 لاکھ افراد قانونی طور پر مقیم تھے، لیکن اب نئے ضابطوں کے تحت ان میں سے کوئی بھی شخص اگر امریکی قوانین یا اقدار کی خلاف ورزی کرے گا تو اس کا اسٹیٹس خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کیمپسز پر حماس کی حمایت کے الزام میں غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کرنے کا سلسلہ بھی تیز کر دیا ہے۔ مظاہروں میں شرکت، فلائرز کی تقسیم اور عوامی انتشار کو جواز بنا کر ویزے منسوخ کیے جا رہے ہیں۔

حال ہی میں دو فلسطینی نژاد افراد — کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم محمود خلیل اور گرین کارڈ ہولڈر محسن مہداوی — کو اس سلسلے میں حراست میں لیا گیا، تاہم وہ بعد ازاں قانونی کارروائی کے بعد رہا ہو گئے۔

امیگریشن عدالتوں میں کیسز کا بوجھ بھی بڑھ چکا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 3.7 ملین سے زائد کیسز زیر التوا ہیں، اور پناہ کے متلاشی افراد کو فیصلوں کے لیے برسوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔

امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی طالبعلم صرف مظاہروں، احتجاج یا افراتفری کے لیے ویزا حاصل کرتا ہے تو ایسے افراد کو امریکا آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

صدر ٹرمپ کی حکومت اسے ملک بدری کی سب سے بڑی مہم قرار دے رہی ہے، جس کا دائرہ اب صرف غیرقانونی تارکین وطن تک محدود نہیں رہا بلکہ قانونی حیثیت رکھنے والے وہ افراد بھی شامل ہیں جو کسی بھی قسم کی سیاسی یا احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث ہوں۔

یو ایس سی آئی ایس نے عوام کو جعلی کالز، میسجز یا پیمنٹ ریکویسٹ سے محتاط رہنے کی بھی تاکید کی ہے اور ایسے کسی بھی مشکوک رابطے کو فوراً سرکاری ویب سائٹ پر رپورٹ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز