1 بلین ڈالر کی پہلی قسط:
بورڈ کے اجلاس کے بعد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 1 بلین ڈالر کی پہلی قسط جاری کی. جس نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت اسلام آباد کیلئے 7 بلین ڈالر کے قرض کی منظوری دی ۔ پاکستان کیلئے نیا قرضہ پروگرام 37 ماہ پر محیط ہے۔
آئی ایم ایف کے ایک سرکاری بیان کے مطابق فنڈ نے نوٹ کیا. کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.4 تک پہنچ گئی ہے ۔ تاہم ، ملک کو اب بھی بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے. جن میں مشکل کاروباری ماحول ، کمزور حکمرانی اور محدود ٹیکس کی بنیاد شامل ہیں۔
بیان کے مطابق پاکستان نے گزشتہ سال کے دوران اسٹینڈ بائی ارینجمینٹ کے تحت مسلسل پالیسیاں نافذ کی ہیں. اور معاشی استحکام کی بحالی کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں۔ مالی سال 2024 میں 2.4 فیصد کی شرح نمو کو زرعی شعبے میں سرگرمیوں میں اضافے سے منسوب کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف نے یہ بھی اطلاع دی. کہ افراط زر کم ہو کر ایک ہندسے تک پہنچ گیا ہے ۔ مضبوط مالیاتی پالیسیوں نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پانے میں مدد کی ہے. جس سے زرمبادلہ کے ذخائر کی تعمیر نو میں مدد ملی ہے۔ افراط زر میں کمی اندرونی اور بیرونی دونوں حالات میں بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔