قرض دہندگان کے ایگزیکٹو بورڈ:
سب کی نگاہیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پر ہیں. کیونکہ قرض دہندگان کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے. پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کی ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی پروگرام (ای ایف ایف) کی باضابطہ منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔
اسلام آباد کو فنڈز حاصل کرنے کا یقین ہے. اور اس نے اس کیلئے سخت اقدامات کیے ہیں. بشمول دوست ممالک سے فنڈنگ کی منظوری حاصل کرنا۔ وزیر اعظم ، وزیر خزانہ اور کابینہ کے ارکان آئی ایم ایف اجلاس کے بارے میں پر امید ہیں۔ یہ تاخیر چین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے قرض کی واپسی کی تصدیق کی وجہ سے ہوئی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بورڈ کا اجلاس آج ہونے والا ہے. جس میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے قرضہ پیکج پر بات چیت اور ممکنہ طور پر منظوری دی جائے گی۔ یہ فیصلہ پاکستان کی جانب سے. اپنے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے کئی مہینوں کے مذاکرات اور معاشی اصلاحات کے بعد کیا گیا ہے۔ قرض ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے اہم ہے، جو بڑھتے ہوئے قرضوں، بلند افراط زر، اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہے۔ قرض کی منظوری سے فوری مالی ریلیف ملے گا.
دو ماہ قبل اسلام آباد نے. آئی ایم ایف کے ساتھ تین سالہ ای ایف ایف معاہدہ کیا تھا. جس کا مقصد میکرو اکنامک استحکام اور جامع ترقی حاصل کرنا تھا ۔ ملک نے اپریل میں 3 ارب ڈالر کا قرض پروگرام بھی مکمل کیا. اور گزشتہ ماہ موڈیز اور فچ ریٹنگز سے کریڈٹ ریٹنگ میں اپ گریڈ حاصل کیا ۔