اسلام آباد ہائی کورٹ نے 9 مئی کے فسادات کے مقدمات میں ملوث 10 مجرموں کی سزاؤں کو معطل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل عدالت نے مجرموں کو 25، 25 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے اس سے قبل 22 نومبر کو مجرموں کو 5 سال اور 10 ماہ کی اجتماعی قید کی سزا سنائی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مجرموں میں سے کسی کو بھی جائے واردات سے گرفتار نہیں کیا گیا۔ عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ مجرموں کی قومیت کی تصدیق کے لیے ان کے اصل شناختی کارڈ حاصل کریں، کیونکہ مبینہ طور پر سزا پانے والے پانچ افراد افغان شہری ہیں۔
پراسیکیوٹر نے سزا کی معطلی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائی ہیں۔ تاہم عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔