پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) بڑی تبدیلی کیلئے تیار، اگلے سیزن میں دو نئی ٹیمیں لیگ میں شامل کی جائیں گی۔
پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لیگ کی توسیع کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ یہ عمل ہموار اور مقابلے کے لحاظ سے متوازن ہو۔ انہوں نے کہا، "اس سال کے آخر تک دو مزید ٹیموں کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے جو ایونٹ اور مداحوں کے جذبے کو نیا جوش دیتا ہے۔”
پی ایس ایل کی ابتدا میں یو اے ای میں ہوئی تھی کیونکہ پاکستان میں سیکیورٹی خدشات تھے، لیکن آج یہ لیگ مکمل طور پر پاکستان میں کھیلنے لگی ہے، جس سے پاکستان کے اسٹیڈیمز میں بین الاقوامی کرکٹ واپس آئی۔ نصیر نے کہا، "ہم نے اس وقت آغاز کیا جب پاکستان میں کرکٹ نہیں ہو رہی تھی۔ ہمارا چیلنج تھا کہ کرکٹ واپس لائی جائے۔”
آٹھ ٹیموں کے اضافے کے ساتھ، پی ایس ایل کی انتظامیہ لیگ کی مسابقتی نوعیت کو برقرار رکھنے پر زور دے رہی ہے۔ نصیر نے کہا، "بیٹ اور بال کے درمیان توازن پی ایس ایل کی خاصیت ہے، اور توسیع کے ساتھ ہمیں اس معیار کو برقرار رکھنا ہے۔”
پی ایس ایل 2026 میں نئے شہروں تک پہنچے گا اور پورے پاکستان کے مداحوں کو لیگ سے جوڑے گا۔ پشاور پہلی بار ایک نمائش میچ کی میزبانی کرے گا، جو شہر میں پی ایس ایل کے مکمل میچز کی جانب ایک قدم ہوگا۔ اس کے علاوہ، پی ایس ایل ٹرافی پورے ملک کا دورہ کرے گی، جو لیگ کی تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔
نصیر نے کہا، "ہم نے روایتی کرکٹ مراکز میں کرکٹ واپس لا کر کامیابی حاصل کی ہے، اب اگلا قدم ان شہروں تک پہنچنا ہے جہاں ابھی تک پی ایس ایل کے میچز نہیں ہوتے۔”
عالمی سطح پر ٹی 20 لیگز کے بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ، کھلاڑیوں کی ورک لوڈ مینجمنٹ بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ نصیر نے کہا، "کرکٹ کا حجم بڑھ چکا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کھلاڑی عالمی لیگز میں حصہ لیں، لیکن ان کی فلاح و بہبود اور بین الاقوامی کرکٹ میں کارکردگی کو ترجیح دینی ہوگی۔”