یونانی کشتی کے سانحہ کے بعد جس میں کم از کم 40 پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا، جو انسانی اسمگلروں کو سہولت فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔
وزیراعظم نے یہ ہدایات اسلام آباد میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ انہوں نے انسانی اسمگلنگ کو دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کرنے والا ایک افسوسناک جرم قرار دیا۔
شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے واقعات کی جاری تحقیقات کو جلد از جلد مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ سفارشات پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کو کشتی الٹنے کے حالیہ واقعے اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے پانچ پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ دیگر کی شناخت کا کام جاری ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے لوگ انسانی اسمگلروں کا سب سے زیادہ شکار ہیں اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے قانون سازی کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔