پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ:
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کے خلاف. کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سال میں 396 ارب روپے کی حیران کن مالیت کی. پیٹرولیم مصنوعات ملک میں سمگل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے بعد حکام نے غیر قانونی پیٹرول پمپس کے. خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں پیٹرولیم کی اسمگلنگ کو روکنے کیلئے. مزید اقدامات کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا. کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بھی پیٹرولیم سے متعلق قوانین میں ترمیم کیلئے. اپنی سفارشات پیش کردی ہیں۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کو غیر مجاز. پیٹرول پمپس اور فلنگ اسٹیشنز کو سیل کرنے. اور اُن کی مشینری اور آلات ضبط کرنے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
حکومت کا پیٹرول کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن. شروع کرنے کا فیصلہ ایندھن کی غیر قانونی تجارت کے خلاف سخت موقف کی عکاسی کرتا ہے. جو معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اسمگلنگ کی بڑھتی ہوئی. کارروائیوں کو روک کر، حکام کا مقصد قومی محصولات کی حفاظت، ایندھن کی گھریلو قیمتوں کو مستحکم کرنا. اور تقسیم کے جائز راستوں کو برقرار رکھنے کو یقینی بنانا ہے.
مزید برآں. ملک بھر کے پٹرول پمپوں کو ڈیجیٹل کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ فروخت کی نگرانی کیلئے. پیٹرول پمپس پر سم پر مبنی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی ایک اور تجویز بھی سامنے آئی ہے۔ پٹرول پمپس پر سٹاک کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کی تجویز بھی پیش کر دی گئی ہے۔