وفاقی حکومت نے مدرسہ بل کے نفاذ میں تاخیر پر جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کیلئے اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت جے یو آئی (ف) سے رابطے میں ہے اور مولانا فضل الرحمان کو ان کے تحفظات دور کرنے کی حکومتی کوششوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز پشاور میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی-ف کے سربراہ نے کہا کہ مدارس کے رجسٹریشن بل پر مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کے لیے اتحاد المدارس کا ایک اجلاس بلایا جائے گا جو مدارس کی مختلف تنظیموں کا ایک مجموعہ ہے جو کہ بڑے مکاتب فکر کی نمائندگی کرتی ہے۔
17 دسمبر کو اتحاد المدارس کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بل حکومتی اتحادیوں کی رضامندی سے سینیٹ اور قومی اسمبلی نے الگ الگ پاس کیا تھا لیکن صدر نے بل پر اعتراض لگا کر واپس کر دیا۔