اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)حکومت نے ایک مرتبہ پھر مہنگائی کی ماری قوم پر رات کے اندھیرے میں پٹرول بم گرا دیا ہے، جس کے بعد عوام کے چودہ طبق روشن ہوگئے ہیں۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور یہ نئی قیمتیں یکم اکتوبر سے فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی، جو آئندہ 15 روز تک برقرار رہیں گی۔
ایگزو نیوزکے مطابق پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 4 روپے 7 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 268 روپے 68 پیسے فی لٹر مقرر کر دی گئی ہے۔اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمت میں 4 روپے 4 پیسے کا اضافہ کرتے ہوئے 276 روپے 81 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک پہلے ہی شدید معاشی دباو،مہنگائی اور قدرتی آفات کے اثرات سے دوچار ہے۔عام شہریوں کے لیے روزمرہ اخراجات پہلے ہی نا قابل برداشت حد تک بڑھ چکے ہیں اور اب پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے ٹرانسپورٹ کرایوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید ہوشربا اضافہ متوقع ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتی پیداوار،زراعت اور خدمات کے شعبے پر بھی براہِ راست اثر پڑے گا،جس سے مہنگائی کی ایک نئی لہر جنم لے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاو اپنی جگہ لیکن ملک کے اندر معاشی بدانتظامی،روپے کی قدر میں مسلسل کمی اور درآمدی انحصار نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔اب سوال یہ ہے کہ حکومت کس حد تک عوام کو ریلیف دینے میں کامیاب ہو گی؟ یا ہر پندرہ دن بعد جاری ہونے والا پٹرول بم عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کر دے گا۔
حکومت نے رات کے اندھیرے میں پٹرول بم چلا دیا،مہنگائی اور قدرتی آفات کی ماری قوم کے چودہ طبق روشن
7