راولپنڈی(ایگزو نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت کے روبرو اپنی مظلومیت کے باوجود عدالتی کارروائی کا سامنا کیا، عمران خان کے وکلاء نے ویڈیو لنک کی خراب کوالٹی کی وجہ سے سماعت کا بائیکاٹ کیا مگر عدالت نے ان کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے کارروائی جاری رکھی۔انسداد دہشت گردی عدالت نے واضح کیا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بغیر عدالتی کارروائی کو روکا نہیں جا سکتا اور عمران خان کو واٹس ایپ لنک کے ذریعے پیش کیا گیا،وکلاء صفائی نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ عمران خان سے مشاورت کر سکیں تا ہم عدالت نے یہ استدعا بھی مسترد کر دی۔اس دوران استغاثہ نے زور دیا کہ ٹرائل کے دوران گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنا لازمی ہے اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ صرف ٹرائل کے عمل میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔عمران خان کی غیر موجودگی میں بھی آج 8 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے جبکہ آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کیا گیا ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی دو درخواستیں خارج کر دیں، جن میں عدالتی کارروائی روکنے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی فراہمی کی استدعا شامل تھی۔ اس دوران عمران خان کے وکلاءنے ویڈیو لنک کی خراب کوالٹی کے سبب عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا تاہم جج امجد علی شاہ نے وکلاءکے بائیکاٹ کے باجود کارروائی جاری رکھی۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کے دوران واضح کیا کہ عدالتی آرڈر کو چیلنج کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل کی جا سکتی ہے، لیکن عدالت کی کارروائی بغیر ہائی کورٹ کے حکم کے نہیں روکی جا سکتی۔وکلاءصفائی کے موقف کے مطابق عمران خان سے مشاورت تک عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے، تاہم عدالت نے ان کی ملاقات کی استدعا مسترد کر دی۔استغاثہ کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کے دوران گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنا ضروری ہے اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے سے ٹرائل میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ آج گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے، چاہے عمران خان اور ان کے وکلاء موجود نہ ہوں۔سماعت کے دوران استغاثہ کے 8 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے، جن میں پیمرا، ایف آئی اے، پی آئی ڈی اور وزارت داخلہ کے اہلکار شامل تھے۔ مجموعی طور پر 41 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کیا گیا ہے۔نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے، اور عدالت نے واضح کیا کہ ہائی کورٹ کے احکامات اور عدالتی آرڈرز کے بغیر کارروائی میں تعطل نہیں آئے گا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس،عمران خان کی 2 درخواستیں خارج،وکلا کا بائیکاٹ،جج کارروائی پر بضد
5
previous post