اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں کے بعد اچانک سیز فائر کی بحالی کا اعلان کردیا، لیکن اعلان سے قبل ہی غزہ ایک بار پھر آگ و خون میں نہا گیا۔ رات بھر جاری رہنے والی اسرائیلی بمباری میں ایک سو سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں چوبیس معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
ایگزو نیوز کے مطابق غزہ کے ہسپتال ایک بار پھر دل دہلا دینے والے مناظر کا مرکز بن گئے۔ زخمیوں اور لاشوں سے بھرے وارڈز میں رشتہ داروں کی چیخ و پکار نے فضا سوگوار کر دی۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے شہری آبادی، ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ حماس نے ایک اسرائیلی فوجی کو ہلاک کیا تاہم القسام بریگیڈ نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں اور قابض فوج پر حملے سے کوئی تعلق نہیں رکھتے۔حماس نے یہ بھی اعلان کیا کہ آج کھدائی کے دوران ملنے والی ایک اور اسرائیلی قیدی کی لاش واپس کر دی جائے گی جسے تجزیہ کار انسانی ہمدردی کے تحت مثبت اشارہ قرار دے رہے ہیں۔دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیل کی پشت پناہی کے لیے میدان میں آگئے۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو ”دفاع کا حق“ قرار دیا، جس پر عالمی برادری میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کا یہ موقف غزہ میں انسانی المیے کو مزید سنگین بنا دے گا۔
غزہ ایک بار پھر خون میں نہا گیا،اسرائیل کی بمباری میں 100 سے زائد فلسطینی شہید،24 معصوم بچے بھی لقمہ اجل،ٹرمپ نے پھر اسرائیل کا دفاع کر دیا
4