وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وہ کسی سے معافی نہیں مانگیں گے اور اس کے بجائے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پہلے ان سے معافی مانگے۔
لاہور جلسے کے ایک روز بعد ایک ویڈیو پیغام میں گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ڈرایا یا خاموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کس چیز کیلئے معافی مانگنی چاہیے؟ میں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے معافی کی ضمانت ہو، اگر آپ مقدمات درج کروانا چاہتے ہیں تو دائر کریں۔
علی امین گنڈا پور نے حکمران جماعتوں کو "غیر آئینی سرگرمیوں” میں ملوث ہونے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم جمہوریت، آئین اور پی ٹی آئی کے بانی کے ساتھ کھڑی ہے، جنہیں 414 دنوں سے جیل میں رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے خان کو غیر قانونی طور پر اقتدار سے ہٹانے والوں کی مذمت کی اور انصاف کی جنگ جاری رکھنے کا عزم کیا۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے آئینی تحفظ، عدالتی آزادی اور بانی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔