وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ کی کارروائیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں مراکش کشتی حادثے میں ملوث ایک مبینہ انسانی اسمگلر بھی شامل ہے۔
گرفتار شدگان کی شناخت وقاص اشرف، رانا محمد فاران اور محمد عادل کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں ایف آئی اے کے گوجرانوالہ دفتر نے گرفتار کیا۔ وقاص اشرف خاص طور پر مراکش کشتی حادثے سے جڑا ہوا ہے اور اسے سمبریال سے گرفتار کیا گیا۔ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق، ملزمان نے ایک شہری کو اسپین منتقل کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے لیے پہلے اسے موریطانیہ بھیجا گیا۔ مبینہ اسمگلروں نے اس آپریشن کے لیے متاثرہ شخص امیر علی کے خاندان سے 5.3 ملین روپے وصول کیے تھے۔مراکش حکام نے امیر علی کو کشتی کے حادثے میں زخمی ہونے کے بعد بچایا، اور اس کا نام وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں شامل ہے۔
ایک علیحدہ واقعے میں، دو دیگر ملزمان کو ڈسکہ اور کمونکی سے گرفتار کیا گیا، جو ایک اور شخص کو عمان اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور اس کے لیے انہوں نے 3 ملین روپے سے زیادہ وصول کیے تھے۔
ذرائع کے مطابق، ایک چار رکنی پاکستانی تحقیقاتی کمیٹی اس وقت مراکش میں ہے تاکہ اس سانحے کی تحقیقات کی جا سکیں، جس میں رپورٹ کے مطابق 44 پاکستانیوں کی جانیں گئیں۔کمیٹی نے مراکش کشتی حادثے کے زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں
ایف آئی اے کی کارروائی: انسانی اسمگلنگ میں ملوث تین ملزمان گرفتار
1