فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے افسران کے لیے 1000 سے زائد نئی گاڑیوں کی خریداری روک دی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ایک بیان میں کہا کہ فنانس کمیٹی کے مطمئن ہونے تک گاڑیوں کی خریداری منجمد رہے گی۔ کمیٹی نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو خریداری سے متعلق قوانین کی وضاحت کے لیے طلب کیا ہے۔
ایف بی آر نے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنے کے باوجود 13 جنوری 2025 کو اپنے افسران کے لیے 1200cc گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل سینیٹر فیصل واوڈا نے ایف بی آر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اہلکاروں کی جانب سے گاڑیوں کا غلط استعمال کرنے کے شواہد موجود ہیں جن میں اسٹیکرز ہٹانا اور ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنا شامل ہے۔