اسرائیل میں یرغمالیوں کے اہل خانہ نے نیتن یاہو کی سرکار کو قیدیوں کی رہائی کیلئے کسی معاہدے تک پہنچنے پر مجبور کرنے کیلئے ملک گیر مظاہروں کی کال دے دی۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ کال اسرائیلی فوج کو غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ایک سرنگ سے چھ یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد سامنے آئی، جس سے ان کے اہل خانہ میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم نے کہا کہ وہ عوام سے ایک بڑے مظاہرے میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہیں، یہ مظاہرے ایسے ہوں جو حکومت کو مذاکرات کرنے پر مجبور کر دیں۔
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے بھی مظاہروں کی حمایت کر دی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یرغمالی زندہ تھے لیکن نیتن یاہو اور اس کی کابینہ کی ضد اور ہٹ دھرمی کے باعث وہ مرگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیدی اب بھی زندہ ہیں اور ہم اب بھی معاہدہ کرکے اُن کو بچا سکتے ہیں۔